Sunday, February 8, 2015

عرش فرش پر آقا آپ کے اُجالے ہیں

عرش فرش پر آقا آپ کے اُجالے ہیں
میرے جیسے لاکھوں ہی آپ نے سنبھالے ہیں

کون سا میں زاہد ہوں کون سا میں ساجد ہوں
آپ کا حوالہ ہے  ہم آپ کے حوالے ہیں

مر مٹے ہیں جو اُن پر اُن کو ہی میرے آقا
سینے سے لگاتے ہیں گورے ہیں یا کالے ہیں

تپتی ریت پر دیکھو بلال نے پڑھا کلمہ
آپ کے غلاموں کے کام ہی نرالے ہیں

کسی اور در پہ جائے ضیاء سوچ بھی نہیں سکتے
آج تک جو کھائے ہیں وہ آپ کے نوالے ہیں

0 comments :

Post a Comment