ہو کرم سرکار اب تو ہوگئے غم بے شمار
جان و دل تم پر فدا اے دو جہاں کے تاجدار
میں اکیلا اور مسائل زندگی کے بے شمار
آپ کہی کچھ کیجیے نا اے شہِ عالی وفا
جا رہا ہے قافلہ طیبہ نگر روتا ہوا
میں رہا جاتا ہوں تنہا اے حبیبِ کردگار
جلد پھر تم لو بلا اور سبز گنبد تو دکھا
حاضری کی آرزو نے کردیا پھر بے قرار
قافلے والوں سُنو یاد آئے تو میرا سلام
عرض کرنا روتے روتے ہوسکے تو بار بار
گنبدِ خضریٰ کے جلوے اور وہ افطاریاں
یاد آتی ہیں بہت رمضانِ طیبہ کی بہار
غمزدہ یوں نہ ہوا ہوتا عبیدِ قادری
اِس برس بھی دیکھتا گر سبز گنبد کی بہار
ماشاءاللہ
ReplyDeleteعبید رضا قادری کا کلام شاید
ReplyDelete💝💝
ReplyDeleteMa shaa allah
ReplyDelete♥️♥️🥺🥺
ReplyDeleteماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ
ReplyDeleteماشاءاللہ بہت ہی پیاری نعت ہیں ماشاءاللہ سبحان اللہ ماشااللہ سبحان اللہ ماشااللہ
ReplyDeleteماشاءاللہ
ReplyDeleteماشاءاللہ بہت پیارا کلام الحاج عبید رضاقادری۔۔
ReplyDeleteسر میں اپ سے رابطہ کر سکتا ہوں
ReplyDeletenadar.a.s.786@gmail.com
😢🌹
ReplyDelete