Tuesday, May 20, 2014

ہو کرم سرکار اب تو ہوگئے غم بے شمار

ہو کرم سرکار اب تو ہوگئے غم بے شمار
جان و دل تم پر فدا اے دو جہاں کے تاجدار

میں اکیلا اور مسائل زندگی کے بے شمار
آپ کہی کچھ کیجیے نا اے شہِ عالی وفا

جا رہا ہے قافلہ طیبہ نگر روتا ہوا
میں رہا جاتا ہوں تنہا اے حبیبِ کردگار

جلد پھر تم لو بلا اور سبز گنبد تو دکھا
حاضری کی آرزو نے کردیا پھر بے قرار

قافلے والوں سُنو یاد آئے تو میرا سلام
عرض کرنا روتے روتے ہوسکے تو بار بار

گنبدِ خضریٰ کے جلوے اور وہ افطاریاں 
یاد آتی ہیں بہت رمضانِ طیبہ کی بہار

غمزدہ یوں نہ ہوا ہوتا عبیدِ قادری
اِس برس بھی دیکھتا گر سبز گنبد کی بہار

11 comments:

  1. عبید رضا قادری کا کلام شاید

    ReplyDelete
  2. ♥️♥️🥺🥺

    ReplyDelete
  3. ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ

    ReplyDelete
  4. ماشاءاللہ بہت ہی پیاری نعت ہیں ماشاءاللہ سبحان اللہ ماشااللہ سبحان اللہ ماشااللہ

    ReplyDelete
  5. ماشاءاللہ

    ReplyDelete
  6. ماشاءاللہ بہت پیارا کلام الحاج عبید رضاقادری۔۔

    ReplyDelete
  7. سر میں اپ سے رابطہ کر سکتا ہوں
    nadar.a.s.786@gmail.com

    ReplyDelete