یا نبی دیکھا ہے رتبہ آپ کی نعلین کا
عرش نے چوما ہے تلوا آپ کی نعلین کا
آپ کی خدمت کا مجھ کو کاش مل جاتا شرف
باندھتا آنکھوں سے تسمہ آپ کی نعلین کا
آپ کے قدموں کی نرمی قلب پر محسوس کی
جب بھی میں نے نقش دیکھا آپ کی نعلین کا
حشر میں جب لوگ چومیں آپ کا دستِ کرم
سب سے چھپ کر لوں میں بوسہ آپ کی نعلین کا
روزِ محشر سر پہ سورج جب سوا نیزے پہ ہو
ایک نیزے پہ ہو سایہ آپ کی نعلین کا
جس سے آگے جائیں تو جل جائیں پر جبریل کے
اُس سے آگے جانا دیکھا آپ کی نعلین کا
تاج کیوں نہ بھیک مانگے آپ کی نعلین کی
تاجور کھاتے ہیں صدقہ آپ کی نعلین کا
0 comments :
Post a Comment