Tuesday, May 20, 2014

یا نبی دیکھا ہے رتبہ آپ کی نعلین کا

یا نبی دیکھا ہے رتبہ آپ کی نعلین کا
عرش نے چوما ہے تلوا آپ کی نعلین کا

آپ کی خدمت کا مجھ کو کاش مل جاتا شرف
باندھتا آنکھوں سے تسمہ آپ کی نعلین کا

آپ کے قدموں کی نرمی قلب پر محسوس کی
جب بھی میں نے نقش دیکھا آپ کی نعلین کا

حشر میں جب لوگ چومیں آپ کا دستِ کرم
سب سے چھپ کر لوں میں بوسہ آپ کی نعلین کا

روزِ محشر سر پہ سورج جب سوا نیزے پہ ہو
ایک نیزے پہ ہو سایہ آپ کی نعلین کا

جس سے آگے جائیں تو جل جائیں پر جبریل کے
اُس سے آگے جانا دیکھا آپ کی نعلین کا

تاج کیوں نہ بھیک مانگے آپ کی نعلین کی
تاجور کھاتے ہیں صدقہ آپ کی نعلین کا

0 comments :

Post a Comment