ہے تیری عنایات کا ڈیرہ میرا گھر میں
سب تیرا ہے کچھ بھی نہیں میرا میرے گھر میں
مدت سے میرے دل میں ہے ارمانِ زیارت
ہوجائے کرم کا کوئی پھیرا میرے گھر میں
دروازے پہ لکھا ہے تیرا اِسمِ گرامی
آتا نہیں بھولے سے اندھیرا میرے گھر میں
انداز میرے گھر کے تو کچھ اور ہی ہوں گے
جس روز قدم آئے گا تیرا میرے گھر میں
جاگا تیری نسبت سے شبِ غم کا مقدر
آیا تیرے آنے سے اُجالا میرے گھر میں
خالد کو تیرے در سے توقیر ملی ہے
سب کچھ ہے یہ احسان ہے تیرا میرے گھر میں
2 comments :
سبحان اللہ
اے میرے رب جس نے یہ اشعار لکہے اسے کردے رحمتوں سے مالا مال
اے اے اللہ میری معضوری جلد دور کر جلد مجھ مسافر کو مدینے بلا۔ یہاں نہ کوئی حمایتی نہ زر نہ زور تنہا پڑا ہوں تو دوا ہے تو شفا ہے مجھے شفا عطا کر چلنے کی قابل کر محتاجی کی نوالوں سے بچا
ajiz ajiz fb
Post a Comment