Tuesday, May 20, 2014

شانِ سرکارِ بطحٰہ بڑی چیز ہے

شانِ سرکارِ بطحٰہ بڑی چیز ہے
دونوں عالم کا آقا بڑی چیز ہے

میری لوحِ جبیں کی یہ قسمت کہاں
اُن کی خاکِ کفِ پا بڑی چیز ہے

چاند تاروں میں ایسے اُجالے کہاں
اُن کی جالی کا پردہ بڑی چیز ہے

اُن کے در کی حضوری کا کیا پوچھنا
اُن کے در کی تمنا بڑی چیز ہے

تاج دارانِ عالم کے کیا مرتبے
اُن کے در کا بھکاری بڑی چیز ہے

اے منور تجھے اور کیا چاہیے
اُن کے در کا سہارا بڑی چیز ہے

0 comments :

Post a Comment