Monday, May 19, 2014

بارہ ربیع الاول کے دن ابرِ بہارا چھائے

بارہ ربیع الاول کے دن ابرِ بہارا چھائے
آمنہ تیرے گھر آکر جبریل پیام یہ لائے
میرے سرکار آئے

دور ہوا دنیا سے اندھیرا آئے آقا ہوا سویرا
عبد اللہ کے گھر آگن خوشیوں کے بادل چھائے
میرے سرکار آئے

سوکھی تھیں گلشن میں کلیاں سونی تھیں مکّے کی گلیاں
اُن کے قدم سے چاروں جانب ہوگئے نور کے سائے
میرے سرکار آئے

مشکل تیری ٹل جائے گی سوکھی کھیتی پھل جائے گی
دائی حلیمہ تیرے سوئے بھاگ جگانے آئے
میرے سرکار آئے

جو ہے سب نبیوں کے سرور جانِ مسیحا خزر کے رہبر
جھولی بھرنا کام ہے جن کا آج وہ داتا آئے
میرے سرکار آئے

مجھ کو نِدا آئی یہ محسن دنیا کو بتلا دے محسن
جو ہے نبی کا چاہنے والا اپنے گھر کو سجائے
میرے سرکار آئے

0 comments :

Post a Comment