کیسا وہ سماں ہوگا کیسی وہ گھڑی ہوگی
جب پہلی نظر اُن کےروضے پہ پڑی ہوگی
رشک آیا دو عالم کو اس وقت حلیمہ پر
آقا کو لگا سینے جب گھر کو چلی ہوگی
وابستہ جو ہوجائے سرکار کے قدموں سے
ہر چیز زمانے کی قدموں میں پڑی ہوگی
کیا سامنے جاکے ہم حال اپنا سنائیں گے
سرکار کا در ہوگا اشکوں کی لڑی ہوگی
وہ شیشۂ دل غم سے میلا نہ کبھی ہوگا
تصیورِ محمد ﷺ کی جس دل میں جڑی ہوگی
اُس کوچۂ جاناں میں آہستہ قدم رکھنا
ہر جا پہ ملائک کی بارات کھڑی ہوگی
چارانہ کوئی کرنا بس اِک نعت سنا دینا
نا چیز ظہوری کی جب سانس اڑی ہوگی
0 comments :
Post a Comment