Tuesday, May 20, 2014

واہ کیا لطف اٹھاتی ہیں نبی کی آنکھیں

واہ کیا لطف اٹھاتی ہیں نبی کی آنکھیں
رب کے دیدار کو پاتی ہیں نبی کی آنکھیں

دیکھ لے جس کو قسمت کا دھنی ہوجائے
بگڑی تقدیر بناتی ہیں نبی کی آنکھیں

فرش سے عرش تلک دم میں پہنچ جاتی ہیں
جب بھی نظروں کو اُٹھاتی ہیں نبی کی آنکھیں

جاگتی رہتی ہیں شب بھر وہ غمِ اُمت میں
غم سے اُمت کو بچاتی ہیں نبی کی آنکھیں

ہم گنہگاروں کے اعمال کو دھونے کے لیے
رات بھر اشک بہاتی ہیں نبی کی آنکھیں

آج موضوعِ سخن خوب مسافر نے چُنا
میرا عنوان سجاتی ہیں نبی کی آنکھیں

0 comments :

Post a Comment