Monday, May 19, 2014

درِ نبی پر یہ عمر بیتے ہو ہم پہ لطفِ دوام ایسا

یہ رفعتِ ذکرِ مصطفیٰ ہے نہیں کسی کا مقام ایسا
جو بعد ذکرِ خدا ہے افضل ہے ذکرِ خیر الانعام ایسا

درِ نبی پر یہ عمر بیتے ہو ہم پہ لطفِ دوام ایسا
مدینے والے کہیں مقامی ہو اُن کے در پر قیام ایسا

مجھی کو دیکھو وہ بے طلب ہی نوازتے جا رہے ہیں پیہم
نہ میرا کوئی عمل ہے ایسا نہ میرا کوئی ہے کام ایسا

ہے جتنے عقل و خرد کے دعوے کب اُن کی گردِ سفر کو پہنچے
کوئی بھی اب تک سمجھ نہ پایا ہے مصطفیٰ کا مقام ایسا

نماز اقصیٰ میں جب پڑھائی تو انبیاء اور رسل یہ بولے
نماز ہو تو نماز ایسی امام ہو تو امام ایسا

بلال تجھ پر نثار جاؤں کہ خود نبی نے تجھے خریدا
نصیب ہو تو نصیب ایسا غلام ہو تو غلام ایسا

0 comments :

Post a Comment