ہم غریبوں کی قسمت سنور جائے گی
آج آئے ہمارے رسولِ خدا
رحمتوں سے تیری گود بھر جائے گی
آج آئے ہمارے رسولِ خدا
آج مہکا ہوا ہے چمن در چمن
آج ہر پھول پہ ہے انوکھی پھبند
آج غاروں نے بھی ترک کردی چبھن
گود میں ہے حلیمہ کے اک گل بدن
آج ہر سو مسرت بکھر جائے گی
آج آئے ہمارے رسولِ خدا
نوح کو جیسے کوئی سفینہ ملا
ہم غریبوں کو جنت کا زینہ ملا
گود میں آمنہ کی نگینہ ملا
اور نبوت کو احمد کا سینہ ملا
آج ہر شے مہکتی نظر آئے گی
آج آئے ہمارے رسولِ خدا
نور ایماں ملا روشنی کے لیے
ایک قمر مل گیا چاندنی کے لیے
زندگی مل گئی بندگی کے لیے
ایک در مل گیا بندگی کے لیے
اے زمیں تیری قسمت سنور جائیگی
آج آئے ہمارے رسولِ خدا
0 comments :
Post a Comment