دلوں کے گلشن مہک رہے ہیں یہ کیف کیوں آج آرہے ہیں
کچھ ایسا محسوس ہو رہا ہے حضور تشریف لا رہے ہیں
نہ پاس بھی ہو تو سونا ساون وہ جس پہ راضی وہی سہاگن
جنہوں نے پکڑا نبی کا دامن اُنہی کے گھر جگمگا رہے ہیں
کہیں پہ رونق ہے مہکشوں کی کہیں پہ محفل ہے دل جلوں کی
یہ کتنے خوش بخت ہیں جو اپنے نبی کی محفل سجا رہے ہیں
نوازشوں پر نوازشیں ہیں عنایتوں پر عنایتیں ہیں
نبی کی نعتیں سنا سنا کر ہم اپنی قسمت جگا رہے ہیں
بنے کا جانے کا پھر بہانہ کہے گا آکر کوئی دیوانہ
چلو نیازی تمہیں مدینے مدینے والے بلا رہے ہیں
0 comments :
Post a Comment