Tuesday, May 20, 2014

ہے تیری عنایات کا ڈیرہ میرا گھر میں

ہے تیری عنایات کا ڈیرہ میرا گھر میں
سب تیرا ہے کچھ بھی نہیں میرا میرے گھر میں

مدت سے میرے دل میں ہے ارمانِ زیارت
ہوجائے کرم کا کوئی پھیرا میرے گھر میں

دروازے پہ لکھا ہے تیرا اِسمِ گرامی
آتا نہیں بھولے سے اندھیرا میرے گھر میں

انداز میرے گھر کے تو کچھ اور ہی ہوں گے
جس روز قدم آئے گا تیرا میرے گھر میں

جاگا تیری نسبت سے شبِ غم کا مقدر
آیا تیرے آنے سے اُجالا میرے گھر میں

خالد کو تیرے در سے توقیر ملی ہے
سب کچھ ہے یہ احسان ہے تیرا میرے گھر میں

2 comments :

Anonymous said...

سبحان اللہ
اے میرے رب جس نے یہ اشعار لکہے اسے کردے رحمتوں سے مالا مال
اے اے اللہ میری معضوری جلد دور کر جلد مجھ مسافر کو مدینے بلا۔ یہاں نہ کوئی حمایتی نہ زر نہ زور تنہا پڑا ہوں تو دوا ہے تو شفا ہے مجھے شفا عطا کر چلنے کی قابل کر محتاجی کی نوالوں سے بچا

Anonymous said...

ajiz ajiz fb

Post a Comment