اللہ نے پہنچایا سرکار کے قدموں میں
صد شکر میں پھر آیا سرکار کےقدموں میں
کچھ دیر سلامی کو ٹھہرایا مواجہ پر
پھر مجھ کو ادب لایا سرکار کےقدموں میں
رد کیسے بھلا ہوگی اب کوئی دعا میری
میں رب کو پکار آیا سرکار کےقدموں میں
کچھ لمحے حضوری کے پائے تو یہ لگتا ہے
اک عمر گزار آیا سرکار کےقدموں میں
کچھ کہنے سے پہلے ہی پوری ہوئی ہر خواہش
جو سوچا وہی پایا سرکار کےقدموں میں
سرکار سلامی کو ہر سال طلب کیجیے
یہ عرض بھی کر آیا سرکار کےقدموں میں
یاد آئی صبیح اپنی ہر ایک خطا مجھ کو
اعمال پہ شرمایا، سرکار کےقدموں میں
0 comments :
Post a Comment