Monday, May 19, 2014

چاند تارے ہی کیا دیکھتے رہ گئے

ہم در مصطفیٰ دیکھتے رہ گئے 
نور ہی نور تھا دیکھتے رہ گئے

جب سواری چلی جبرئیل امیں
صورت نقشے پاہ دیکھتے رہ گئے 

وہ گئے عرش پر اور روح الامیں
سدرت المنتی دیکھتے رہ گئے 

سب یکساں ہوا انکا لطف و کرم 
لوگ اچھا برا دیکھتے رہ گئے 

وہ امامت کی شب وہ صف انبیا 
مقتدی مقتدا دیکھتے رہ گئے 

پڑھ کے روح الامیں سورہ والضی 
چہرہ مصطفیٰ دیکھتے رہ گئے 

لائی شہر نبی سے نہ کوئی خبر 
ہم تو راہ صبا دیکھتے رہ گئے 

ہم گنہگار تھے مغفرت ہو گئی 
خود نکل پارسا دیکھتے رہ گئے 

میں نصیر آج لایا وہ نعت نبی 
نعت گو منہ میرا دیکھتے رہ گئے

0 comments :

Post a Comment